...

✍️ افسانچہ: پر اسرار انگوٹھی

Spread the love

✍️ افسانچہ: پر اسرار انگوٹھی

 

تحریر: معراج بی بی ‘بی ایس انگلش، سمسٹر فور

جیسے ہی اس نے چائے میں چینی ملانے کے لیے چمچ ہلایا تو اسے یوں لگا جیسے چمچ کسی دھات سے ٹکرا گیا ہو۔ ٹکراؤ کے سبب ایک عجیب سی کھنک پیدا ہوئی۔ اس نے ادھر اُدھر دیکھا اور ایک ویٹرس کو بلایا۔

“کیا یہ انگوٹھی تمہاری ہے؟” اس نے سوال کیا۔

ویٹرس نے چونک کر جواب دیا: “نہیں، یہ انگوٹھی میری نہیں ہے۔ لیکن اس انگوٹھی کو تم چھپا لو۔” اس کی آواز سرگوشی سے کچھ ہی بلند تھی۔

ویٹرس کی بات پر اس کی حیرانگی بجا تھی، مگر دونوں ہی اس بات سے بے خبر تھے کہ دو گہری سیاہ آنکھیں ان پر مرکوز ہیں۔ بوڑھا چہرہ، سفید بال، حتی کہ پلکیں بھی سفید، مگر آنکھیں سیاہ۔ وہ شخص متوازن چال چلتا ہوا قریب آیا اور بولا:

“یہ انگوٹھی میری ہے، مجھے دے دو۔ اگر تم نے نہ دی تو تمہیں اس کا بھاری نقصان اٹھانا پڑے گا۔”

وہ گھبرا کر ویٹرس کی طرف دیکھنے لگا۔ ویٹرس نے خوفزدہ لہجے میں کہا:
“اگر تم نے اسے یہ انگوٹھی دی تو تم زندہ نہیں بچو گے۔”

بوڑھا شخص ایک بار پھر بولا:
“تو مجھے یہ انگوٹھی دے دو، تمہارا بھلا اسی میں ہے۔ اگر تم نے یہ انگوٹھی مجھے نہ دی تو تمہاری جان بھی جا سکتی ہے۔”

عجیب کشمکش نے اس کے وجود کو گھیر لیا۔ ویٹرس تھوڑا آگے بڑھتے ہوئے بولی:
“یہ بھی سوچ لو کہ تم نے کس طرح مرنا ہے۔”

اس نے چند گھڑیاں دونوں کو بغور دیکھا اور پھر انگوٹھی پر نظریں جما دیں۔ چند لمحے مزید تذبذب کے بعد اس نے انگوٹھی کو چائے کے اندر ڈال دیا۔

انگوٹھی کے چائے میں گرنے کی دیر تھی کہ چائے کا رنگ بدل گیا۔ پہلے گہرا سیاہ اور پھر پلک جھپکتے ہی یہ سیاہی دھوئیں کی مانند فضا میں پھیلنے لگی۔ سیاہی چھٹنے کی دیر تھی کہ وہ ساکت رہ گیا، کیونکہ وہاں اب کوئی بھی نہ تھا۔ نہ ویٹرس، نہ بزرگ، نہ چائے کا کپ اور نہ ہی انگوٹھی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Seraphinite AcceleratorOptimized by Seraphinite Accelerator
Turns on site high speed to be attractive for people and search engines.