چکوال میں شدید بارشوں کی تباہ کاریاں – تین دن میں 430 ملی میٹر بارش
چکوال میں شدید بارش کی تباہی
چکوال میں شدید بارش کی تباہی ‘چکوال میں گزشتہ تین روز کی مسلسل اور شدید بارش نے پورے علاقے کو متاثر کر دیا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق 430 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جو کہ حالیہ برسوں میں ایک غیر معمولی ریکارڈ ہے۔ اس قدرتی آفت نے جانی و مالی نقصان کی ایک ہولناک داستان رقم کی ہے۔
کھیوال میں افسوسناک حادثہ: دو جانیں چلی گئیں
چکوال کے نواحی گاؤں کھیوال میں بارش کے نتیجے میں ایک گھر کی چھت گرنے سے باپ اور بیٹا موقع پر جاں بحق ہو گئے جبکہ دو افراد زخمی ہوئے۔ یہ سانحہ اس شدید بارش کا افسوسناک پہلو ہے جس نے علاقے کو سوگوار کر دیا۔
چکوال میں شدید بارش کی تباہی نشیبی علاقے زیر آب، گھروں میں پانی داخل
چکوال کے نشیبی علاقے بری طرح متاثر ہوئے۔ گھروں میں پانی داخل ہو گیا جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ خواتین، بچوں اور بزرگوں کو گھروں سے نکال کر محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ لوگ اپنے قیمتی سامان کو بچانے میں بے بس دکھائی دیے۔
دیہی علاقوں میں دیواریں گر گئیں، کچے مکانات منہدم
دیہاتوں میں کچی دیواریں اور مکانات گر گئے جس سے متاثرین کو کھلے آسمان تلے رات گزارنی پڑی۔ بے شمار دیواریں گریں جن کی وجہ سے راستے بند ہوئے اور لوگوں کی نقل و حرکت محدود ہو گئی۔ چکوال میں شدید بارش کی تباہی نے دیہی زندگی کو سخت متاثر کیا۔
قبرستان متاثر، قبریں بیٹھ گئیں
شدید بارشوں کی وجہ سے کئی قبرستان بھی متاثر ہوئے۔ قبریں بیٹھ گئیں اور کئی جگہوں پر قبروں میں پانی بھر گیا، جس سے مذہبی اور سماجی لحاظ سے بھی شہریوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
چکوال میں شدید بارش کی تباہی زرعی زمینوں میں پانی بھر گیا
کھیتوں میں پانی بھر گیا۔ لوگوں کے زرعی زمینیں اور کھیت پانی سے بھرے ہوئے ہیں۔ جن کی منڈیریں ٹوٹ کر نشیبی زمینوں میں پانی داخل ہو گیا۔ جہاں بھی پانی کی وجہ سے کٹاﺅ بڑھتا جا رہا ہے۔ کئی لوگوں کی فصلوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔ لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت بچاﺅ کی کوششوں میں مصروف عمل دکھائی دیئے۔
بجلی کا نظام درہم برہم
شدید بارش اور پانی کی وجہ سے بجلی کا نظام درہم برہم ہو گیا۔ کئی علاقوں میں بجلی کئی گھنٹوں تک بند رہی۔ بجلی کی بندش سے روزمرہ زندگی معطل ہو گئی اور کاروبار بھی متاثر ہوئے۔
ڈپٹی کمشنر کی متحرک نگرانی
ڈپٹی کمشنر چکوال میڈم سارا حیات نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ وہ خود موقع پر پہنچ کر حالات کا جائزہ لیتی رہیں۔ کھیوال، اسلام پورہ، کلر کہار، شاہ پور اور دیگر نشیبی علاقوں میں پانی کے داخل ہونے کے بعد فوری ریلیف کی ہدایات جاری کی گئیں۔

ڈوہمن پل کا نقصان، فوری مرمت کی ہدایت
ڈوہمن پل جو کہ ضلع چکوال اور جہلم کے درمیان اہم رابطہ پل ہے، بارش سے شدید متاثر ہوا اور ایک حصہ گر گیا۔ ڈپٹی کمشنر نے پل کا معائنہ کیا اور میڈیا سے بات کرتے ہوئے اس کی فوری مرمت پر زور دیا۔
للیاں ندی روڈ، چک باقر شاہ اور دیگر علاقوں کا معائنہ
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو اور اسسٹنٹ کمشنر چکوال نے بھی ڈپٹی کمشنر کے ہمراہ چک باقر شاہ، للیاں ندی روڈ اور دیگر متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ موقع پر مقامی افراد سے ملاقاتیں کی گئیں، مسائل سنے گئے اور فوری امداد کی ہدایات دی گئیں۔
ریلیف آپریشن: سول ڈیفنس، پولیس، ستھرا پنجاب متحرک
ضلعی انتظامیہ نے فوری طور پر چکوال میں موجود تمام مشینری اور اداروں کو الرٹ کر دیا۔ سول ڈیفنس، پولیس، ستھرا پنجاب ٹیم اور دیگر محکموں کو ریسکیو اور ریلیف آپریشن پر لگا دیا گیا۔ کئی جگہوں پر پھنسے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔
نکاسی آب، امدادی سامان اور صاف پانی کی فراہمی
انتظامیہ نے نکاسی آب کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے۔ جہاں ممکن ہوا، پانی کو نکالنے کے لیے پمپ لگائے گئے۔ متاثرین کو کھانے پینے کا سامان، خیمے، بستر اور دیگر ضروری اشیاء بھی فراہم کی گئیں۔
موسم کی تازہ صورتحال اور آئندہ الرٹ
محکمہ موسمیات کے مطابق یہ بارش مون سون کا ایک طاقتور سپیل تھا جو کہ ختم ہو چکا ہے۔ اگلا اسپیل 21 جولائی سے متوقع ہے، جس کے لیے شہریوں اور انتظامیہ کو پہلے سے تیاری کی ہدایت کی گئی ہے۔
محکمہ موسمیات نے واضح کیا ہے کہ یہ کلاؤڈ برسٹ نہیں بلکہ قدرتی مون سون کا حصہ تھا، جو ملک کے مختلف حصوں میں برسا۔
Please more information visit Deputy Commissioner Chakwal page.
چکوال میں شدید بارش کی تباہی اہل چکوال کے لیے احتیاطی تدابیر کی اپیل
عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر سفر سے گریز کریں، بچوں کو پانی بھرے علاقوں سے دور رکھیں اور مقامی انتظامیہ سے رابطے میں رہیں۔ چکوال میں شدید بارش کی تباہی کے پیش نظر آئندہ مزید اقدامات ناگزیر ہو چکے ہیں۔
قدرتی آفت، لیکن حوصلہ بلند
چکوال میں گزشتہ تین روز کی بارش نے کئی دہائیوں کا ریکارڈ توڑ دیا۔ تاہم ضلعی انتظامیہ، مقامی ادارے اور شہریوں کے باہمی تعاون سے نقصانات کو کم کرنے میں مدد ملی۔ اگرچہ جانی و مالی نقصان ہوا، لیکن جذبۂ خدمت اور قربانی نے ایک بار پھر چکوال کو متحد کر دیا۔