وزیراعظم شہباز شریف کا قوم سے تاریخی خطاب: فتح، سیس فائر اور قومی یکجہتی کا اعلان
پاک بھارت حالیہ جنگ بندی کے بعد وزیراعظم کا ولولہ انگیز خطاب، افواج پاکستان، عوام اور عالمی برادری کا شکریہ، پاکستان کی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
"اللہ کو وہ لوگ پسند ہیں جو اس کی راہ میں اس طرح صف بستہ ہو کر لڑتے ہیں جیسے سیسہ پلائی ہوئی دیوار۔”
وزیراعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان، میاں محمد شہباز شریف نے حالیہ پاک بھارت کشیدگی اور کامیاب سیز فائر کے بعد قوم سے تاریخی خطاب کیا۔ اُنہوں نے پاکستانی قوم، افواج پاکستان، سیاسی قیادت، اور بین الاقوامی برادری کا دل سے شکریہ ادا کیا. اور دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملانے پر قوم کو مبارکباد دی۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ایک غیرت مند، باوقار اور خوددار قوم ہے. جو اپنی خودمختاری پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرتی۔ دشمن کی بزدلانہ حرکات کے باوجود افواج پاکستان نے پیشہ ورانہ انداز میں موثر جواب دیا. جس سے عسکری تاریخ کا نیا باب رقم ہوا۔
قوم کی قربانیاں اور عوام کا جذبہ
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستانی قوم نے دشمن کی جارحیت پر صبر و حوصلے کا مظاہرہ کیا۔ مگر جب ڈرون حملوں اور میزائلوں سے معصوم جانوں اور عبادت گاہوں کو نشانہ بنایا گیا. تو ہماری افواج نے دشمن کو اس کی زبان میں جواب دیا۔
…انہوں نے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا:
"شہید ارتضا عباس وہ پھول تھا جو کھلنے سے پہلے مرجھا گیا۔”
انہوں نے ہر اس ماں کو سلام پیش کیا جنہوں نے اپنے لخت جگر اس دھرتی پر قربان کیے۔
افواج پاکستان کو خراج تحسین
وزیراعظم نے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، ایئر چیف ظہیر بابر، اور نیول چیف نوید اشرف کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا:
"یہ کامیابی صرف افواج پاکستان کی نہیں، پوری قوم کی فتح ہے۔”
انہوں نے واضح کیا کہ ہماری عسکری قوت نے دنیا کو حیران کر دیا ہے. اور جس طرح قوم نے تہجد میں سجدے کیے. اللہ نے ہمیں سرخرو کر دیا۔
سیاسی و عالمی قیادت کا شکریہ
شہباز شریف نے ملک کی تمام سیاسی جماعتوں، قائد محمد نواز شریف، صدر آصف علی زرداری، پارلیمنٹ اور میڈیا کا بھی شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے قومی اتحاد و یکجہتی کا شاندار مظاہرہ کیا۔
عالمی سطح پر انہوں نے صدر ٹرمپ، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان، متحدہ عرب امارات کے محمد بن زید، ترکی کے صدر طیب اردوان، قطر کے امیر شیخ تمیم، اور چین کے صدر شی جن پنگ سمیت تمام دوست ممالک کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔
امن کی خواہش اور مسئلہ کشمیر کا حل
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ریاست ہے اور جموں و کشمیر کے مسئلے سمیت تمام تنازعات کو پرامن طور پر حل کرنے کے لیے مذاکرات کا راستہ اپنانے پر یقین رکھتا ہے۔ تاہم اگر خودمختاری پر کوئی آنچ آئے تو پوری قوم دفاع کے لیے تیار ہے۔
آنے والے دنوں کا لائحہ عمل
آخر میں وزیراعظم نے کہا کہ اب وقت ہے کہ ہم پوری قوت اور توجہ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی پر مرکوز کریں۔ انہوں نے کہا:
"ہم اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک پاکستان اپنا کھویا ہوا مقام واپس حاصل نہ کر لے۔ انشاءاللہ وہ وقت دور نہیں۔”