موضع چتال میں بابِ کرنل امام پر جشنِ آزادی کی یادگار تقریب

Spread the love

موضع چتال میں بابِ کرنل امام پر جشنِ آزادی کی یادگار تقریب

تقریب کا پس منظر

14 اگست 2025 کو پاکستان کے 78ویں جشنِ آزادی کے موقع پر ضلع چکوال کے معروف گاؤں موضع چتال میں ایک شاندار اور پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ یہ تقریب بابِ کرنل امام پر منعقد کی گئی، جو اس عظیم مجاہد اور جہاد افغانستان کے نامور کردار برگیڈیئر سلطان امیر تارڑ المعروف کرنل امام شہید کی یاد میں تعمیر کیا گیا ایک یادگار مونو منٹ ہے۔ موضع چتال کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ یہ کرنل امام شہید کا آبائی گاؤں ہے، اور یہاں کے عوام نے تحریکِ آزادی اور ملکی دفاع میں ہمیشہ نمایاں کردار ادا کیا ہے۔


تقریب کا آغاز اور پرچم کشائی

تقریب کا آغاز صبح 8 بجے تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا، جس کی سعادت حافظ فیصل محمود تارڑ نے حاصل کی۔ تلاوت کے بعد فضا قومی ترانے کی آوازوں سے گونج اٹھی، اور شرکاء نے کھڑے ہو کر احتراماً ہم آواز ہو کر پاکستان کا قومی ترانہ پڑھا۔ اس موقع پر پرچم کشائی کی گئی، اور فضا پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھی۔ پرچم لہرانے کے ساتھ ہی بچوں کے چہروں پر خوشی اور جوش دیدنی تھا، جنہوں نے سبز ہلالی پرچم ہاتھوں میں اٹھا رکھا تھا۔


خطابات اور شعری نشست

یاسر محمود تارڑ، جو کرنل امام شہید کے قریبی رشتہ دار ہیں، نے اپنے خطاب میں تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور کرنل امام شہید کی زندگی کے چند سنہری پہلو اجاگر کیے۔ ان کے بعد گاؤں کے مقامی شاعر را محمد آصف نے کرنل امام اور موضع چتال کی دیگر اہم شخصیات کے حوالے سے ایک پراثر اور ولولہ انگیز نظم سنائی، جس پر حاضرین نے خوب داد دی۔ حاجی محمد نواز تارڑ نے بھی ایک ملی جذبے سے سرشار نظم پیش کی، جس نے تقریب کے ماحول کو مزید پرجوش بنا دیا۔


تقریب کے روحِ رواں اور اختتامی لمحات

اس تقریب کے انعقاد میں مرکزی کردار ادا کرنے والے غلام عباس منہاس نے آخر میں خطاب کیا۔ انہوں نے تمام مہمانوں اور گاؤں کے باسیوں کا شکریہ ادا کیا، اور کرنل امام شہید سمیت گاؤں کے تمام شہداء کو زبردست خراجِ عقیدت پیش کیا۔ تقریب کے بعد شرکاء نے گاؤں کے قبرستان میں جا کر شہداء کی قبروں پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔


کرنل امام شہید – ایک قومی ہیرو

کرنل امام شہید (برگیڈیئر سلطان امیر تارڑ) پاکستان کے وہ عظیم سپوت تھے جنہوں نے جہاد افغانستان میں تاریخی کردار ادا کیا۔ انہیں ستارۂ جرات، ستارۂ شجاعت، اور تمغۂ بسالت جیسے اعلیٰ فوجی اعزازات سے نوازا گیا۔ گوریلا جنگ کے ماہر اور بین الاقوامی شہرت یافتہ کمانڈر ہونے کے باوجود وہ عاجزی، حب الوطنی اور خدمتِ اسلام کے جذبے سے سرشار تھے۔ ان کی شہادت نے پوری قوم کو غمگین کیا، لیکن ان کا کردار ہمیشہ تاریخ میں سنہری الفاظ میں یاد رکھا جائے گا۔


موضع چتال کی اہمیت

موضع چتال نہ صرف کرنل امام شہید کا آبائی گاؤں ہے، بلکہ یہ خطہ تاریخی اعتبار سے بھی اپنی بہادری اور قربانیوں کے لیے جانا جاتا ہے۔ اس علاقے کے لوگ تحریکِ آزادی، پاک فوج، اور ملکی دفاع میں ہمیشہ پیش پیش رہے ہیں۔ جشنِ آزادی جیسے مواقع پر یہاں کے عوام کا جوش و جذبہ قابلِ دید ہوتا ہے، اور اس تقریب نے ایک بار پھر یہ ثابت کر دیا کہ موضع چتال کے لوگ پاکستان سے بے پناہ محبت کرتے ہیں۔


تقریب کی جھلکیاں

  • سبز ہلالی پرچموں اور ملی نغموں سے سجی فضا۔

  • بچوں کا جوش، ملی لباس، اور باجوں کی دلکش آوازیں۔

  • شعری محفل اور جذباتی خطابات۔

  • شہداء کے مزاروں پر حاضری اور پھولوں کی چادر چڑھانا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے