غیر قانونی افغان مہاجرین کی ملک بدری: چکوال سمیت پاکستان بھر میں حتمی کریک ڈاؤن کی تیاریاں

Spread the love

غیر قانونی افغان مہاجرین کی ملک بدری: چکوال سمیت پاکستان بھر میں حتمی کریک ڈاؤن کی تیاریاں

پاکستان میں غیر قانونی افغان مہاجرین کی ملک بدری کا مرحلہ ایک نئے اور فیصلہ کن موڑ پر پہنچ چکا ہے۔ وفاقی حکومت نے ایک بار پھر واضح کر دیا ہے کہ 30 جون 2025 کے بعد کسی بھی غیر قانونی افغان باشندے کو پاکستان میں قیام کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اس فیصلے کے بعد چکوال سمیت ملک بھر میں ضلعی اور وفاقی اداروں نے کریک ڈاؤن کی عملی تیاری شروع کر دی ہے۔ اس تحریر میں ہم اس صورتحال کا جائزہ لیں گے اور جانیں گے کہ یہ فیصلہ کن مرحلہ کس قدر اہم اور اثرانگیز ہو سکتا ہے۔

حکومت کا فیصلہ اور مہلت کا اختتام

1. 30 جون 2025 کی ڈیڈ لائن مکمل
2. توسیع نہ دینے کا حتمی فیصلہ

30 جون 2025 کو وفاقی حکومت کی جانب سے دی گئی مہلت ختم ہو چکی ہے، جس کے بعد غیر قانونی افغان مہاجرین کی ملک بدری اب ناگزیر قرار دے دی گئی ہے۔ حکومت نے واضح طور پر اعلان کیا ہے کہ اس بار کسی قسم کی رعایت نہیں دی جائے گی اور مہاجرین کو رضاکارانہ طور پر واپسی کے لیے آخری موقع دیا گیا تھا۔ توسیع کی تمام امیدیں دم توڑ چکی ہیں اور فیصلہ حتمی ہے۔

چکوال میں ضلعی سطح پر اقدامات

1. افغان باشندوں کی فہرستیں تیار
2. قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایات جاری

چکوال میں غیر قانونی افغان مہاجرین کی ملک بدری کے لیے ضلعی سطح پر سرگرمیاں تیز تر ہو چکی ہیں۔ انتظامیہ کی جانب سے افغان باشندوں کی فہرستیں مرتب کی جا رہی ہیں. تاکہ ممکنہ کارروائی سے پہلے ان کے اعداد و شمار درست طور پر حاصل کیے جا سکیں۔ پولیس، ایف آئی اے، سی ٹی ڈی، اور دیگر اداروں کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں کہ وہ یوم عاشور کے بعد مشترکہ کریک ڈاؤن کا آغاز کریں اور مہاجرین کو حراست میں لے کر ان کی رجسٹریشن اور ملک بدری کو یقینی بنائیں۔

جعلی دستاویزات اور مزید اقدامات

1. جعلی شناختی کارڈ رکھنے والے بھی نشانے پر
2. اکتوبر 2025 کے بعد مکمل چھان بین
3. اثاثوں کی ضبطگی کا امکان

more news about afghan refugies please watch and click this

حکومت نے صرف غیر رجسٹرڈ مہاجرین تک خود کو محدود نہیں رکھا. بلکہ اُن افراد کو بھی اس کارروائی میں شامل کر لیا ہے. جنہوں نے نادرا قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جعلی شناختی کارڈز اور دیگر پاکستانی دستاویزات حاصل کر رکھی ہیں۔ ایسے افراد کے خلاف نہ صرف قانونی کارروائی کی جائے گی بلکہ اُن کے تمام اثاثے ضبط کرنے کے احکامات بھی دیے جا سکتے ہیں۔ یکم اکتوبر 2025 کے بعد جعلی کاغذات رکھنے والوں کی چھان بین کا آغاز ہو گا .جس میں مقامی سہولت کاروں کے خلاف بھی کارروائی متوقع ہے۔

چکوال سمیت پورے ملک میں جاری یہ حکومتی مہم واضح پیغام دے رہی ہے. کہ غیر قانونی افغان مہاجرین کی ملک بدری ریاستی پالیسی کا حصہ بن چکی ہے. اور اس بار اس پر مکمل عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔ ضلعی انتظامیہ، قانون نافذ کرنے والے ادارے، اور حساس ادارے مکمل ہم آہنگی سے کام کر رہے ہیں. تاکہ پاکستان کی سرزمین پر غیر قانونی سکونت کا مکمل خاتمہ کیا جا سکے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے