سول کلب مارکیٹ آپریشن چکوال صورتحال — دکانداروں کو کل 12 بجے تک مہلت

Spread the love

سول کلب مارکیٹ آپریشن چکوال صورتحال — دکانداروں کو کل 12 بجے تک مہلت

چکوال کی معروف سول کلب مارکیٹ میں جاری تنازع نے ایک بار پھر شہر کی توجہ اپنی جانب کھینچ لی ہے۔
سول کلب مارکیٹ آپریشن چکوال صورتحال کے تناظر میں انتظامیہ اور تاجروں کے درمیان ہونے والے سخت مذاکرات کے بعد دکانداروں کو کل دوپہر 12 بجے تک سامان نکالنے کی مہلت دے دی گئی ہے۔ یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب مشینری گرانے کے لیے موقع پر پہنچ چکی تھی۔


پس منظر — سول کلب مارکیٹ آپریشن چکوال صورتحال کا آغاز کیسے ہوا؟

چند روز قبل انتظامیہ نے سول کلب مارکیٹ کے حوالے سے آٹھ روزہ نوٹس جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ
یہ علاقہ حکومت پنجاب کی ملکیت ہے اور یہاں قائم متعدد دکانیں غیر قانونی تعمیرات کے زمرے میں آتی ہیں۔
نوٹس ختم ہونے کے بعد درج ذیل دکانوں کو سیل کر دیا گیا:

  • جاپان الیکٹرانکس

  • حمزہ الیکٹرانکس

  • میاں الیکٹرانکس

  • مدینہ الیکٹرانکس

  • مکہ الیکٹرانکس

  • الکرم مشینری ہاؤس

  • محبوب چلڈرن ہاسپٹل

  • اور درجن بھر دیگر دکانیں

یہ تمام کاروبار برسوں سے یہاں قائم تھے اور تاجروں کے مطابق ان میں کروڑوں روپے کا سامان موجود تھا۔

سول کلب مارکیٹ گرانے کیلئے مشینری موجود ، تاجر دکانیں خالی کرنے میں مصروف
مشینری موجود ، تاجر دکانیں خالی کرنے میں مصروف

مشینری کی آمد اور ہنگامی صورتحال

24 نومبر کی شام انتظامیہ کی بھاری مشینری (ایکسکیویٹرز، ٹرالیاں، ٹریکٹر) سول کلب مارکیٹ پہنچی۔
گرانا شروع کرنے سے چند لمحے قبل تاجر برادری کے نمائندوں نے ہنگامی مذاکرات کا مطالبہ کیا۔

مذاکرات کے دوران:

  • انتظامیہ نے مؤقف اختیار کیا کہ تعمیرات غیر قانونی ہیں

  • کچھ تاجروں نے تجویز دی کہ کرایہ بڑھا دیں تو دکانیں بحال کر دی جائیں

  • لیکن اکثریتی تاجروں نے بہت زیادہ کرایہ ماننے سے انکار کر دیا

  • نتیجتاً مذاکرات ناکام ہو گئے

اس نازک موڑ پر، سول کلب مارکیٹ آپریشن چکوال صورتحال کو دیکھتے ہوئے انتظامیہ نے سامان نکالنے کا آخری موقع دے دیا۔


دکانداروں کی بے چینی — رات گئے تک سامان نکالنے کا سلسلہ جاری

سامان نکالنے کی مہلت ملتے ہی مارکیٹ میں بھگدڑ جیسی صورتحال پیدا ہو گئی۔
رات بھر:

  • درجنوں دکاندار اپنی دکانیں خالی کرتے رہے

  • الیکٹرانکس، کپڑوں، بچوں کے یونیفارمز، ہُڈیز، جیکٹس اور قیمتی مشینری باہر منتقل کی گئی

  • بہت سے دکاندار جذباتی اور غمزدہ نظر آئے

  • ان کا موقف تھا کہ وہ 20–25 سال سے اسی جگہ کاروبار کر رہے ہیں

  • انہوں نے اپنی جمع پونجی، سرمایہ اور محنت ان دکانوں پر لگا رکھی تھی

تاجروں کا یہ بھی کہنا تھا کہ بغیر متبادل دیے اس طرح خالی کروانا نا انصافی ہے۔

ہنگامی صورتحال میں دکانیں خالی کی جا رہی ہیں، انتظامیہ کی طرف سے وقت دیا گیا
ہنگامی صورتحال میں دکانیں خالی کی جا رہی ہیں،

انتظامیہ کا مؤقف — "غیر قانونی تعمیرات ہر جگہ ہٹائی جا رہی ہیں”

ڈی سی آفس کے ذرائع کے مطابق:

  • یہ جگہ حکومت پنجاب کی سرکاری ملکیت ہے

  • متعدد بار دکانداروں کو بتایا جا چکا تھا کہ یہ تعمیرات غیر قانونی اور قابلِ توسیع نہیں

  • شہر کے کئی علاقوں میں اسی نوعیت کے آپریشن جاری ہیں جیسے:

    • چھپڑ بازار

    • ہسپتال روڈ

    • اور دیگر تجاوزات والے مقامات

انتظامیہ کے مطابق، شہر کی بیوٹیفکیشن، ماس پلاننگ اور قانونی زمین کی بحالی کیلئے ایسے آپریشن ناگزیر ہو چکے ہیں۔


چیمبر آف کامرس اور کاغذی تاجر تنظیمیں — کردار سوالیہ نشان

سول کلب مارکیٹ آپریشن چکوال صورتحال کے دوران تاجروں نے چکوال چیمبر آف کامرس اور مختلف تاجر تنظیموں پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔

تاجروں کے مطابق:

  • چیمبر آف کامرس "کسی مؤثر کردار” میں سامنے نہ آ سکی

  • متعدد تاجر تنظیمیں محض کاغذ تک محدود رہیں

  • کسی نے بھی تاجروں کے ساتھ کھڑے ہو کر ’’واضح مؤقف‘‘ نہیں اپنایا

  • نتیجتاً تاجر خود کو بے سہارا محسوس کرتے رہے

تاجر کمیونٹی میں اس وقت شدید مایوسی اور بے اعتمادی پائی جا رہی ہے۔


آگے کیا ہوگا؟ — دو ممکنہ آپشن سامنے

مارکیٹ کی مستقبل کی صورتحال کے حوالے سے تاحال انتظامیہ نے کوئی واضح اعلان نہیں کیا۔
تاہم دو ممکنہ فیصلے زیرِ غور بتائے جا رہے ہیں:

1. سول کلب مارکیٹ کا مکمل انہدام

  • مشینری پہلے ہی پہنچ چکی ہے

  • انتظامیہ چاہے تو 12 بجے کے بعد فوری گرانا شروع کر سکتی ہے

2. نئی نیلامی/آکشن اور زیادہ کرایہ داروں کو دینا

  • ممکن ہے حکومت اس جگہ نئی مارکیٹ تعمیر کرے

  • یا پھر زیادہ کرایہ دینے والے افراد کو نئے الاٹمنٹ دی جائے

فی الحال کوئی حتمی فیصلہ سامنے نہیں آیا، مگر سول کلب مارکیٹ آپریشن چکوال صورتحال شہر میں سب سے زیادہ زیرِ بحث مسئلہ بنا ہوا ہے۔


متاثرہ دکاندار کیا چاہتے ہیں؟

متاثرہ تاجروں کے مطابق ان کے بنیادی مطالبات یہ ہیں:

  • متبادل جگہ دی جائے

  • سرمایہ کاری بچانے کیلئے مناسب وقت دیا جائے

  • کرایے کو "قابلِ برداشت” رکھا جائے

  • آپریشن ایک دم شروع نہ کیا جائے

  • مقامی نمائندے اور منتخب قیادت اس معاملے میں اپنا کردار ادا کرے

  • ویڈیو دیکھنے کیلئے یہاں پر کلک کریں


نتیجہ — چکوال میں ایک بڑا فیصلہ کن لمحہ

سول کلب مارکیٹ برسوں سے تلہ گنگ روڈ کا ایک فعال کاروباری مرکز رہی ہے۔
اب سول کلب مارکیٹ آپریشن چکوال صورتحال کے بعد:

  • تاجر بے یقینی کا شکار

  • انتظامیہ اپنے مؤقف پر قائم

  • عوام اس فیصلے کو ملا جلا ردِ عمل دے رہی ہے

  • شہر کا کاروباری ماحول غیر معمولی دباؤ میں ہے

کل دوپہر 12 بجے تک دکانداروں کے پاس سامان نکالنے کا آخری موقع ہے۔
اس کے بعد کیا مستقبل سامنے آتا ہے—اس کا فیصلہ چند گھنٹوں میں ہو جائے گا۔

مزید ویڈیو اس لنک پر دیکھیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے