حکومتِ پاکستان کا حتمی فیصلہ: غیر قانونی مقیم افغان باشندوں کی واپسی لازم

Spread the love

حکومتِ پاکستان کا حتمی فیصلہ: غیر قانونی مقیم افغان باشندوں کی واپسی لازم

پاکستان اور افغانستان کے درمیان حالیہ کشیدہ حالات کے پیش نظر حکومتِ پاکستان نے ایک اہم اور حتمی فیصلہ کیا ہے کہ ڈیڈ لائن ختم ہونے کے باوجود ملک میں موجود غیر قانونی افغان شہریوں کی واپسی کے لیے بے رحمانہ آپریشن شروع کر دیا جائے۔غیر قانونی افغانیوں کے خلاف کارروائی  
یہ فیصلہ نگران وفاقی حکومت اور صوبائی انتظامیہ کی باہمی مشاورت سے کیا گیا، جس کا مقصد ملکی سیکیورٹی کو یقینی بنانا اور غیر قانونی قیام کے بڑھتے ہوئے خطرات کا تدارک کرنا ہے۔


🔷 چکوال میں آپریشن کا آغاز — پولیس کی سطح پر سخت احکامات

ضلع چکوال میں ڈی پی او چکوال کی ہدایت پر تمام تھانوں کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔
چکوال، تلہ گنگ، کلر کہار، چوآسیدن شاہ اور لاوہ کے تھانوں کے ایس ایچ اوز کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے علاقوں میں غیر قانونی افغانیوں کی تلاش اور گرفتاری کے لیے سرچ آپریشنز شروع کریں۔
ذرائع کے مطابق اب تک مختلف تھانوں کی حدود سے درجنوں افغان باشندوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے، جب کہ انہیں پناہ دینے والے مقامی شہریوں کے خلاف بھی مقدمات درج کیے جا رہے ہیں۔


🔶 مقامی لوگوں کو وارننگ — مساجد میں اعلانات کا سلسلہ

ڈی پی او کی ہدایت پر تمام دیہاتوں اور شہری علاقوں کی مساجد میں اعلانات کروائے جا رہے ہیں کہ اگر کسی بھی گھر، دکان یا مکان میں غیر ملکی افغانی باشندے مقیم ہیں تو انہیں فوری طور پر نکال دیا جائے۔
بصورتِ دیگر، ان کے مالک مکان، کرایہ دار یا سہولت کار کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
پولیس ترجمان کے مطابق، "قانون سب کے لیے برابر ہے، جو شہری غیر ملکیوں کو پناہ دے گا، وہ بھی جرم میں برابر کا شریک سمجھا جائے گا۔”


🔷 پولیس اور ضلعی انتظامیہ کا مشترکہ کریک ڈاؤن

ضلعی انتظامیہ نے پولیس کے ساتھ مل کر ایک جامع نگرانی کا نظام ترتیب دیا ہے۔
تمام تھانوں کو یہ ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے علاقوں میں موجود مشکوک کرایہ داروں، غیر مقامی مزدوروں اور افغان شہریوں کے کوائف کی فوری تصدیق کریں۔
ضلعی سطح پر خصوصی مانیٹرنگ سیل قائم کیا گیا ہے جو روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ مرتب کر کے ڈی پی او آفس کو ارسال کرتا ہے۔


🔶 افغان باشندوں کے سہولت کاروں کے خلاف مقدمات

حکام کے مطابق، ایسے کئی کیس سامنے آئے ہیں جہاں مقامی لوگوں نے اپنے گھروں یا دکانوں کو افغان باشندوں کو کرایہ پر دیا ہوا تھا۔
اب ان کے خلاف پراپرٹی ضبطی، جرمانے اور گرفتاریوں کی کارروائیاں عمل میں لائی جا رہی ہیں۔
ڈی پی او چکوال نے واضح کیا ہے کہ "جو شخص ریاستی پالیسی کی خلاف ورزی کرے گا، اسے کسی رعایت کی توقع نہیں رکھنی چاہیے۔”


🔷 بعض افغان شہری ویزا یا جعلی شناختی کارڈ کے ذریعے موجود

رپورٹوں کے مطابق کچھ افغان شہری ویزٹ ویزا پر واپس پاکستان آئے اور دوبارہ کاروبار سنبھالنے لگے۔
کچھ نے مقامی شناختی کارڈ حاصل کر کے خود کو پاکستانی ظاہر کیا۔
اب ان کے خلاف بھی نادرا کے ڈیٹا کے ذریعے سخت چھان بین کی جا رہی ہے۔
حکومت نے واضح کر دیا ہے کہ جعلی شناختی کارڈ رکھنے والے افغان شہریوں کے خلاف فوجداری مقدمات درج کیے جائیں گے۔


🔶 شادیوں کے ذریعے رہائش حاصل کرنے والے افغان باشندے

کچھ افغان باشندوں نے پاکستانی خواتین سے شادیاں کر کے رہائش حاصل کی ہوئی تھی۔
پہلے انہیں پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے تحت قیام کی اجازت ملی ہوئی تھی، لیکن اب سپریم کورٹ آف پاکستان نے وہ اجازت نامہ منسوخ کر کے معاملہ دوبارہ سماعت کے لیے منظور کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، سپریم کورٹ کے حتمی فیصلے کے بعد ان شہریوں کے خلاف بھی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔


🔷 جنگلات اور نواحی علاقوں میں چھپے افغان خاندانوں کی تلاش

چکوال کے نواحی جنگلات، خصوصاً ڈھوکوں اور پہاڑی علاقوں میں مقیم افغان خاندانوں کی موجودگی کی اطلاعات پر خصوصی سرچ آپریشنز جاری ہیں۔
پولیس اور خفیہ ادارے ان علاقوں کی نگرانی کر رہے ہیں تاکہ تمام غیر قانونی مقیم افراد کو گرفتار کر کے بے دخل کیا جا سکے۔
ضلعی پولیس کا کہنا ہے کہ چکوال کو غیر قانونی سرگرمیوں سے مکمل طور پر پاک کیا جائے گا۔


🔶 حکومتِ پنجاب اور وفاقی حکومت کا موقف

حکومتِ پنجاب کے ترجمان کے مطابق، "پنجاب بھر میں قانون کی عملداری یقینی بنانے کے لیے کسی بھی غیر قانونی شہری کو رعایت نہیں دی جائے گی۔”
وفاقی وزارتِ داخلہ نے بھی اعلان کیا ہے کہ تمام غیر قانونی افغانیوں کو ان کے وطن واپس بھیجا جائے گا، خواہ ان کے پاس جعلی دستاویزات ہی کیوں نہ ہوں۔
وزیرِ داخلہ کے مطابق، "یہ قدم قومی سلامتی، قانون کی بالادستی اور عوامی مفاد کے لیے ناگزیر ہے۔”

Govt. of Pakistan policies please visit this link.

چکوال، افغان شہری، غیر قانونی مقیم، پولیس کارروائی، پنجاب حکومت، ڈی پی او چکوال، سرچ آپریشن، حکومت پاکستان


🔷 چکوال پولیس کی اپیل عوام سے

چکوال پولیس نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر قانونی افغان شہریوں کی نشاندہی میں پولیس کا ساتھ دیں۔
پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ “یہ آپریشن کسی قوم یا مذہب کے خلاف نہیں بلکہ قانونی تقاضوں کے مطابق ہے۔ عوام کے تعاون کے بغیر امن قائم نہیں ہو سکتا۔”

please visit further stories in this link.


🟩 نتیجہ:

ضلع چکوال میں غیر قانونی افغان باشندوں کے خلاف کارروائی اب حتمی مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔
یہ آپریشن حکومتِ پاکستان، حکومتِ پنجاب اور مقامی پولیس کی مشترکہ کوششوں کا حصہ ہے. جس کا مقصد قانون کی عملداری، امن و امان کا قیام، اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ہے۔
امید کی جا رہی ہے کہ جلد ہی چکوال غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں سے مکمل طور پر پاک کر دیا جائے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے