جتوئی کی شاہکار مسجد، "سکینتہ الصغری”
تحریر: ظاہر محمود
مسجد سکینتہ الصغری جتوئی، پنجاب کی ایک شاندار اور دیدہ زیب مسجد ہے. جسے پاکستان کی خوبصورت ترین مساجد میں شمار کیا جاتا ہے۔ اس مسجد کی تعمیر 2005ء میں شروع ہوئی. محض دو سال کے مختصر عرصے میں اسے مکمل کر لیا گیا۔ اس شاندار عمارت کو بنانے کا سہرا جتوئی کے معروف زمیندار اور ماہرِ امراضِ قلب، ڈاکٹر اسماعیل شاہ بخاری کے سر جاتا ہے، جنہوں نے اس مسجد کو ذاتی خرچ پر تعمیر کروایا۔
تاریخی پس منظر
مسجد سکینتہ الصغری ایک ایسی جگہ پر تعمیر کی گئی، جہاں پہلے مسجد الخلیل موجود تھی۔ یہ مسجد تقریباً 200 سال قدیم تھی. کہا جاتا ہے کہ اسے اسماعیل شاہ بخاری کے جدِ امجد نے تعمیر کروایا تھا۔ یہ نہ صرف عبادت کے لیے مخصوص تھی بلکہ ایک درسگاہ کے طور پر بھی استعمال ہوتی تھی. جہاں برِصغیر کی معروف شخصیت، عبید اللہ سندھی نے تعلیم حاصل کی۔
مسجد سکینتہ الصغری جتوئی پنجاب ‘ فنِ تعمیر اور منفرد خصوصیات
یہ مسجد اپنے طرزِ تعمیر کے لحاظ سے منفرد ہے۔ مسجد سکینتہ الصغری کا ڈیزائن ترکیہ کی مشہور مسجد ، آیا صوفیہ کی طرز پر بنایا گیا۔ ترک ماہرین نے اس کے نقشے پر کام کیا. جبکہ اس کی تعمیر کے لیے معمار بھی ترکیہ سے بلوائے گئے۔ کہا جاتا ہے کہ یہ وہی خاندان ہے جس نے سلطنتِ عثمانیہ کے دور میں مسجدِ نبوی کی تعمیرِ نو میں حصہ لیا تھا۔
اس مسجد کی سب سے خاص بات اس کا مضبوط اور زلزلہ پروف ڈھانچہ ہے. جسے جدید انجینئرنگ کے اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اس طرح بنایا گیا. کہ اسے کسی بھی وقت بنیاد سے اٹھا کر کسی دوسرے مقام پر منتقل کیا جا سکتا ہے۔
مسجد سکینتہ الصغری جتوئی پنجاب ‘مدرسہ اور فلاحی سرگرمیاں
مسجد کے ساتھ ایک بڑا مدرسہ بھی قائم ہے، جہاں اس وقت 300 سے زائد طلبہ دینی اور عصری تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ مسجد سکینتہ الصغری جتوئی، پنجاب کی فلاحی خدمات بھی نمایاں ہیں۔ یہاں علاقے کے مکینوں کو روزانہ تین وقت کا کھانا مہیا کیا جاتا ہے. جبکہ رمضان المبارک میں خاص طور پر مٹن تقسیم کیا جاتا ہے. تاکہ عبادت گزاروں کو عمدہ سہولتیں فراہم کی جا سکیں۔
محلِ وقوع اور شناخت
مسجد سکینتہ الصغری، پنجاب گاؤں کوٹ رحم علی میں واقع ہے، جو مظفر گڑھ کے قریب چوک قریشی سے ہوتے ہوئے شاہ جمال روڈ پر آتا ہے۔ مسجد کے بلند و بالا مینار دور سے ہی نظر آ جاتے ہیں. اور اپنی خوبصورتی کے باعث یہ مسجد پورے علاقے میں ایک نمایاں شناخت حاصل کر چکی ہے۔
watch full video on youtube masjid sakeena tul sughra
نام اور روحانی وابستگی
یہ مسجد سکینتہ الصغری جتوئی، پنجاب کو اسماعیل شاہ بخاری نے اپنی والدہ اور پھوپھی کے نام سے منسوب کیا۔ ان کی والدہ صغریٰ بی بی اور پھوپھی سکینہ بی بی تھیں. جن کے ناموں کو یکجا کر کے "سکینتہ الصغری” رکھا گیا۔
مسجد سکینتہ الصغری جتوئی پنجاب , بانی کی خدمات اور مسجد کا مسلک
اسماعیل شاہ بخاری ایک کامیاب ڈاکٹر ہیں اور امریکہ میں ماہرِ امراضِ قلب کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ وہ جتوئی کے ایک بڑے زمیندار بھی ہیں اور ہمیشہ اپنے علاقے کی ترقی میں دلچسپی لیتے رہے ہیں۔ مسجد سکینتہ الصغری جتوئی، پنجاب دیوبندی مکتبہ فکر سے تعلق رکھتی ہے. اور اس میں مذہبی و روحانی تربیت پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے۔
یہ مسجد اپنی خوبصورتی، تاریخی پس منظر اور منفرد تعمیراتی خصوصیات کی وجہ سے نہ صرف جتوئی بلکہ پورے پاکستان میں ایک اہم مقام رکھتی ہے۔ ہر آنے والا اس کے فنِ تعمیر، ماحول، اور اس کی عظمت سے متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکتا۔