چکوال کے تاریخی قصبے بھیں میں ہر سال ہونے والی سنی کانفرنس ایک اہم مذہبی تقریب ہے جس میں ملک بھر سے خدام اہل سنت والجماعت کے کارکنان شرکت کرتے ہیں۔ اس کانفرنس کی اہمیت اور اس میں شرکت کے لئے لوگوں کی وابستگی کو دیکھتے ہوئے، اس کا احوال بیان کرنا ضروری ہے۔
تحریک خدام اہل سنت والجماعت کا سفر
تحریک خدام اہل سنت والجماعت کا سنی قافلہ ہر سال چکوال سے بھیں کے لئے روانہ ہوتا ہے، جہاں پر دو روزہ سالانہ سنی کانفرنس منعقد ہوتی ہے۔ اس سال بھی ملک بھر سے جلوسوں کی شکل میں بھیں جانے والے شرکاء نے اپنا سفر شروع کیا۔ چکوال سے مولانا مفتی جمیل الرحمن صاحب کی قیادت میں ایک بڑا جلوس روانہ ہوا، جس میں سینکڑوں گاڑیاں اور موٹر سائیکل شامل تھیں۔ اس جلوس میں شرکاء اپنی پارٹی کے جھنڈوں کے ساتھ موجود تھے اور بھرپور نعرہ بازی کر رہے تھے۔
جلوس کے شرکاء صبح سویرے ہی مدنی مسجد چکوال میں جمع ہونا شروع ہوگئے تھے، جہاں سے جلوس کا آغاز ہوا۔ جلوس تلہ گنگ روڈ سے ہوتا ہوا چکوال کی مین روڈ پر پہنچا، جہاں لوگوں نے پھولوں سے استقبال کیا۔ ہر جگہ لوگوں نے پھول لے کر جلوس کا استقبال کیا اور شرکاء پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔ جلوس کی رہنمائی کے لئے رضاکار بھی موجود تھے، جو جلوس کی منظم روانگی کے لئے مدد کر رہے تھے۔
استقبال کا منظر
چکوال کے لوگوں نے اس جلوس کا استقبال بہت ہی جوش و خروش سے کیا۔ جلوس کے چکوال پہنچنے پر، تھنیل پھاٹک پر مولانا ممتاز صدیقی کی قیادت میں جلوس کا بھرپور استقبال کیا گیا۔ وہاں موجود لوگوں نے پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں اور شرکاء کے لئے نعرے لگائے۔ جلوس نے پنڈی روڈ سے ہوتے ہوئے مونا کے مقام پر پہنچا، جہاں سے اس کا سفر بھیں کی جانب روانہ ہوا۔